سنتوش یادو
سنتوش یادو | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1967ء (عمر 56–57 سال)[1] |
شہریت | بھارت |
عملی زندگی | |
مادر علمی | یونیورسٹی آف راجستھان |
پیشہ | کوہ پیما ، پولیس افسر |
کھیل | کوہ پیمائی |
اعزازات | |
درستی - ترمیم |
سنتوش یادو ایک بھارتی کوہ پیما خاتون ہیں۔ وہ دنیا کی پہلی خاتون ہیں جو ماؤنٹ ایورسٹ پر دو دفعہ چڑھ چکی ہیں۔[2] اس کے علاوہ دنیا کی پہلی خاتون ہے جو کانگ شونگ فیس سے چڑھ کر ماؤنٹ ایورسٹ پر فتح پائی۔ سنتوش نے پہلی بار مئی 1992ء میں پہلی اس بلندترین پہاڑ کو عبور کیا اور پھر یہی کارنامہ مئی 1993ء میں بھی کیا۔
1992ء کی ایوریسٹ مہم کی خاص بات یہ تھی کہ سنتوش نے ایک اور کوہکن، موہن سنگھ کی جان بچائی۔ اس کے لیے انھوں نے اپنا آکسیجن سنگھ کے ساتھ بانٹا۔
ابتدائی زندگی اور تعلیم
[ترمیم]سنتوش کی پیدائش ہریانہ کے ریواڑی ضلع کے ادیگریگ گاؤں میں ہوئی۔ انھوں نے جے پور کے مہارانی کالج میں تعلیم حاصل کی، جہاں وہ اپنے کمرے سے کوہکنوں کو دیکھ سکتی تھی۔ اس سے متاثر ہو کر وہ اتر کاشی کے نہرو انسٹی ٹیوٹ آف ماؤنٹینئیرینگ میں شامل ہوئی جبکہ وہ کامیابی سے انڈین ایڈمنسٹریٹیو سروس (آئی اے ایس) کے امتحانات کی ایک ہاسٹل میں تیاری کر رہی تھی جسے انڈین ماؤنٹینئرنگ فاؤنڈیشن نے کناٹ پلیس، نئی دہلی میں اس کے لیے مہیا کیا تھا۔[3]
20 سال کی عمر میں سنتوش نے ایوریسٹ چڑھنے میں کامیاب ہوئیں، اس طرح وہ دنیا کی سب سے کم عمر خاتون بنی جس نے یہ کارنامہ انجام دیا۔ اس کے بارہ مہینوں میں وہ ایک بھارتی نیپالی خواتین کی مہم کا حصہ بنی اور ایوریسٹ کو دوسری مرتبہ فتح کیا، اس طرح ایک ریکارڈ قائم کیا کہ وہ واحد عورت ہے جس نے ایوریسٹ چڑھنے میں دو بار کامیابی حاصل کی۔ موجودہ طور پر وہ انڈو ٹبیٹن بارڈر پولیس میں ایک افسر ہیں۔ وہ نو ملکوں کے بین الاقوامی نون کون کے کوہ کنی کیمپ اور مہم کا 1989ء میں حصہ رہ چکی ہیں۔[حوالہ درکار]
انھیں 2000ء میں پدم شری کے اعزاز سے نوازا گیا۔[2]
مہمات
[ترمیم]- 1999ء میں سنتوش یادو کانگ شونگ فیس، ایوریسٹ تک مہم چلائی۔[4]
- 2001ء میں وہ ایک کوہ کنی کی ٹیم کی قیادت کی جو ایسٹ فیس اور ایوریسٹ تک کامیابی سے چڑھ پائے۔[4]
مزید دیکھیے
[ترمیم]- ماؤنٹ ایورسٹ کے کوہکنوں کی فہرست بہاڑچڑھنے کے مرتبے کے حساب سے
- 20ویں صدی کے ماؤنٹ ایورسٹ کے کوہکنوں کی فہرست
- ڈیکی ڈولما
- ملایٹھ پورنا
- چھوریم
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ https://santoshyadavmountaineer.com/
- ^ ا ب "Santosh Yadav feels motivated to climb Everest again"۔ News.webindia123.com۔ 2007-05-11۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جون 2010
- ↑ "On top of the world at Baluchi!"۔ The Hindu۔ 29 مئی 2003۔ 08 جون 2003 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ^ ا ب Shaym G. Menon (25 مئی 2013)۔ "'No work on any expedition was below my dignity'"۔ The Hindu۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 جولائی 2013